برائیوں کو مٹانے کے لیے مسلمان آگے آئیں اور اصلاح کا آغاز اپنی ذات سے کریں!.جلسہ اصلاح معاشرہ سے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا خطاب

ہم سب اللہ کے بندے ہیں اور اس کے حکموں کے پابند ہیں ،جس قدر ہم اللہ کے دین پر عمل کریں گے ،اتنی ہی کامیابی اور خیرو برکت ہمیں حاصل ہوگی اور جس قدر ہم شریعت کے احکام کی خلاف ورزی کریں گے تو اسی قدر مصیبتیں اور پریشانیاں ہمارا مقدر بنیں گی،آج ہمارے معاشرے میں طرح طرح کے گناہ اور برائیاں عام ہیں بطور خاص نشہ ،قتل ،بدکاری اور حرام مال کا لین دین بڑھتا جارہا ہے،نوجوان نسل نشے کا شکار ہو کر اپنی زندگی کو تباہ کررہی ہے،معمولی باتوں پر قتل واقعات پیش آرہے ہیں

،سود کی بہت ساری شکلیں سماج میں رائج ہوچکی ہیں ،اور جوے کو اسکیم کا نام دے کر لوگ قبول کررہے ہیں ،ظاہر سی بات ہے کہ جب حرام مال پیٹ میں جائے گا تو انسان گناہوں اور بد کاری کی طرف بڑھے گا۔اس لیے تمام برائیوں سے ہم سب سے پہلے اپنے آپ کو بچائیں ،ان فکر انگیز باتوں کا اظہار حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے گزشتہ جمعہ کو منعقد کیے گئے جلسہ اصلاح معاشرہ میں کیا ،یہ جلسہ نوجوانان بسم اللہ باغ اور نیواسٹار گروپ کی جانب سے مسجد ہدایت الاسلام کے پاس منعقد کیا گیا تھا،جس کی صدارت معہد ملت کے استاذ حضرت مولانا زبیر احمد ندیمی ملی صاحب نے فرمائی ،مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے اپنے خصوصی خطاب میں معاشرے میں پائی جارہی برائیوں بطور خاص حرام مال اور سودی کاروبار کی خرابیوں اور نقصانات پر روشنی ڈالی،اور کہا کہ جب ہم ناجائز اور حرام مال استعمال کریں گے اور اپنی اولاد کو بھی کھلائیں گے تو اس کے نتائج دنیا اور آخرت کے لحاظ سے تباہ کن ہوں گے،حرام مال انسان کو دیگر برائیوں تک لے جاتا ہے

،اس لیے مسلمانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ حلال اور جائز طریقہ علماء کرا م سے معلوم کر کے کاروبار کریں۔انہوںنے والدین اور سرپرستوں سے کہا کہ وہ اپنے اور اپنی اولاد کے دین کے سلسلے میں فکر مند بنیں اور اولاد کے بالغ ہوتے ہی سادگی کے ساتھ اس کا نکاح کردیں ،موصوف نے شادی بیاہ میں انجام دیے جارہے بیجا رسوم ورواج بطور خاص نوشہ کے سہرے اور مہنگے دعوت ناموں کے تناظر میں کہا کہ یہ فضول خرچی ہے،ہمارے لیے سنت میں راحت ہے اور رسم ورواج میں مصیبت ہے،انہوں نے نوجوانوں کو نشے سے بچنے کی تاکید کی اور بتایا کہ بہت سارے نوجوان آج نشے کی لت میں مبتلا ہو کر کینسر جیسی مہلک بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں اور ان کی خاندانی زندگی تباہ ہوچکی ہے ،اخیر میں انہوںنے تمام ہی حاضرین کو تاکید کی کہ اپنے تمام گناہوں سے سچی پکی توبہ کریں تا کہ قیامت کے دن اللہ کی پکڑ سے بچ سکیں۔آغاز میں مدرسہ رمضانی کے ناظم مولانا فاروق احمد ملی صاحب کا خطاب ہوا ،جس میں انہوں نے سماجی برائیوں اور گناہوں کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور مختلف واقعات کے تناظر میں کہا کہ ہر برائی کا انجام ذلت ورسوائی اور دنیا و آخرت کا نقصان ہے۔انہوں نے معاشرے میں ہورہے لڑائی جھگڑوں کے متعلق بتایا کہ اس کا بنیادی سبب گفتگو میں بے احتیاطی اور گالی گلوج ہے ،اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنی زبان کا صحیح استعمال کرے۔


مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا،دعا سے قبل مولانا محترم کی نگرانی میں جاری وہاٹس ایپ گروپ میں دینی سوالات کے صحیح جوابات دینے والے متعدد افراد کوصدرجلسہ حضرت مولانا زبیر احمد ندیمی ملی صاحب کے دست مبارک سے انعامات سے نوازاگیا ،مولاناعمران احمد صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ،پروگرام میں بڑی تعداد میں مرد حضرات اور خواتین نے شرکت کی۔ اسٹیج پر مولانا شکیل احمد (امام مسجد ہدایت الاسلام )حافظ ظفر عابد صاحب(امام مسجد محسنہ)مفتی حامد حسین ملی صاحب (امام مسجد یعقوب )حافظ حمید الرحمن رحمانی صاحب ،جناب محمد یوسف رحمانی صاحب وغیرہ موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے