ایک نشست میں قرآن پاک سنانا غیر معمولی کارنامہ مدرسہ اقصی للبنات میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا خطاب

قرآن مجید سے جو چیز جڑ جاتی ہے اس میں روشنی اور تابندگی آجاتی ہے۔قرآن مجید کا سینے میں محفوظ کرلینا اللہ پاک کی توفیق وعنایت کی بات ہے اور اس کےحفظ کوباقی رکھنا یہ بڑی نعمت ہے،قرآن مجید بہت سارے لوگ یاد کرتے ہیں لیکن بعض لوگ کسی وجہ سے بھول بھی جاتے ہیں ، لیکن جو لوگ قرآن کریم کی تلاوت کرتے رہتے ہیں اور اس کو حفظ کر کے یاد رکھنے کی جدو جہد کرتے ہیں، ان کے لیے دنیا میں عزت اور آخرت میں بے شمار اجرو ثواب ہے۔

ان فکر انگیز جملوں کا اظہار مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے مدرسہ اقصی للبنات (نیا اسلام پورہ) میں منعقد قرآنی تقریب میں کیا ۔یہ تقریب ۱۲؍نومبر سنیچر کے روز بعد نماز عصر منعقد ہوئی ،جس میں مدرسہ اقصی للبنات کی صدر معلمہ حافظہ عالیہ کوثر بنت قاری محمد یاسین صاحبہ نے ایک نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کی سعادت حاصل کی ،انہوں نے فجر کی نماز سے قبل قرآن پاک سنانا شروع کیا اور عصر کی نماز کے فوراً بعد اس کی تکمیل کی ۔

اس موقع پر مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے خطاب فرمایا اور دعا کی ،انہوں نے اپنے خطاب میں موصوفہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ قرآن مجید ایک نشست میں سنا کر انہوں نےاپنےلیے عزت وسعادت اور آخرت کا اجر محفوظ کرلیا ہے،یقیناً ان کا یہ عمل قابل تعریف ،اور ان کے اہل خانہ کے لیے لائق مسرت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قرآن مجید کو پختہ یاد کرنا اور ایک نشست میں سنانا غیر معمولی کارنامہ ہے اور یہ قرآن مجید سے تعلق کی علامت ہے،

اپنے خطاب کے اخیر میں مولانا محترم نے حافظہ عالیہ کوثر صاحبہ اور ان کے اہل خانہ بطور خاص ان کے بھائی مفتی محمد عامر یاسین ملی کو مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ قرآن مجید سے تعلق اور اس کو پختہ یاد رکھنے کی یہ صفت ان کے والد گرامی حافظ و قاری محمد یاسین شمسی صاحب مرحوم سے ان کے اندر منتقل ہوئی ہے، اس لیے کہ ماں باپ کی صفات اولاد میں منتقل ہوا کرتی ہیں،اس موقع پر مولانا محترم نے اپنے استاذ حافظ محمد یاسین ملی مرحوم (سابق استاذ معہد ملت)کا بھی تذکرہ کیا جو اس طرح کی قرآنی تقاریب میں ذوق وشوق سے شریک ہوا کرتے تھے اور اپنے شاگردو ں کو حفظ قرآن کی پختگی پر آمادہ کیا کرتے تھے۔


واضح ہو کہ حافظہ عالیہ کوثر صاحبہ نے مدرسہ کلیۃ الطاہرات اور جامعۃ الصالحات سے عالمیت کی تکمیل کے کئی برسوں کے بعد سن 2015ء میں اپنے ذاتی ذوق شوق کی بناء پر محترمہ حافظہ سائرہ آپا صاحبہ کی نگرانی میں محض آٹھ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا تھا۔اس کے بعد سے وہ برابر انفرادی طور پر اور نماز تراویح میں اس کا دور کرتی رہیں،گزشتہ دنوں انہوں نے دس دس اور پندرہ پندرہ پارہ سنا کر دو مرتبہ مکمل قرآن کریم سنانے کی سعادت حاصل کی ،اور پھر سنیچر کے روز محض ایک نشست میں پورا قرآن پاک سنانے کا کارنامہ انجام دیا۔ سنیچر کی شب میں نماز فجر سے قبل انہوں نے قرآن پاک سنانا شروع کیا اور عصر کے وقت تکمیل کی ،اس دوران مدرسہ اقصی للبنات کی معلمات کے علاوہ شہر عزیز کی مختلف مدارس کی معلمات اور حافظات وقفہ وقفہ سے ان کا قرآن سنتی رہیں ۔
دعا کے موقع پر مدرسہ باغ فردوس کے ناظم مولانا امین الجبار ملی صاحب ، مفتی محمد ناظم ملی ،حافظ محمد اشفاق ملی(امام مسجد سائرہ)حافظ محمد ناصر صاحب(امام مسجد قاسمیہ) ،رحمانی محمد عمر صاحب ،ڈاکٹر عبید اللہ صاحب اور مدرسہ اقصی للبنات کے ذمہ داران حاجی نہال اختر اور حاجی افضال احمد وغیرہ موجود تھے ۔اسی طرح خواتین نے بھی بڑی تعداد میں اس پروگرام میں شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے