اپوزیشن لیڈران کا حکومت سے سو فیصد گرانٹ کا مطالبہ ، اساتذہ کے مسائل آزاد میدان سے منترالیہ تک حاوی رہے، دھرنا پرجوش انداز میں جاری،گریجویٹ و ٹیچر ایم ایل ایز دھرنے میں شامل

ممبئی : 20 اکتوبر (نامہ نگار) مہاراشٹر بھر کے نان گرانٹ اور جزوی گرانٹ یافتہ اساتذہ آزاد میدان ممبئی میں گزشتہ دس روز سے دھرنا اندولن کئے ہوئے ہیں ۔اس دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں لیڈیز جینٹس اساتذہ اپنے بچوں کے ساتھ بھی موجود ہیں اور یہ تعداد بڑھتے ہی جارہی ہیں ۔اساتذہ نے سرکار سے سو فیصد گرانٹ کا مطالبہ کیا ہے ۔پہلے تو سرکار گرانٹ دینے کے حق میں نہیں تھی لیکن پرجوش دھرنے کو دیکھ کر حکومت نرم ہوئی اور بات کا سلسلہ شروع ہوا لیکن اساتذہ سو فیصد گرانٹ کے مطالبہ پر بضد ہیں ۔بدھ کو آزاد میدان میں جاری اساتذہ کے دھرنے میں ودھان پریشد کے اپوزیشن لیڈر دانوے نے حاضری لگایا اور اساتذہ کو اپنی حمایت پیش کی جبکہ مہاراشٹر اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اجیت دادا پوار نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کر اساتذہ کو سو فیصد گرانٹ دینے کا مطالبہ کیا ۔وہیں نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے کچھ اساتذہ نے ملاقات کرتے ہوئے نان گرانٹ اور جزوی گرانٹ یافتہ اساتذہ کو سو فیصد گرانٹ دینے کا مطالبہ دہرایا ۔

آج جمعرات کو ہونے والی کابینہ میٹنگ سے ایک دن پہلے کابینہ کی تیاری دن بھر منترالیہ میں جاری رہی ۔ودھان پریشد اور ودھان سبھا میں اساتذہ کے مسائل حاوی رہے ۔وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سمیت کابینی وزراء اساتذہ کے مسائل پر پلاننگ کرتے رہیں اور ادھر آزاد میدان میں اساتذہ کا دھرنا مزید احتجاج بڑھتا جارہا ہے ۔آج کی ہونے والی کابینہ پر مہاراشٹر کے اساتذہ کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔دوسری طرف ودھان بھون میں واقع شیواجی مجسمہ پر ٹیچر ایم ایل ایز اور گریجویٹ ایم ایل ایز نے بھی نان گرانٹ کو سو فیصد گرانٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے