Rajiv Gandhi:راجیو گاندھی قتل معاملے میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، سبھی 6قصوروار کو رہا کرنے کا حکم

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی قتل کیس کے تمام 6 قصورواروں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر گورنر کارروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم کارروائی کر رہے ہیں اور کیس کے قصورواروں نلنی سریہر، رابرٹ پیس، روی چندرن، راجہ، سری ہرن اور جے کمار کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے ایک اور مجرم پیراریولن کی رہائی کا حکم دیگر تمام مجرموں پر بھی لاگو ہوگا۔

پیراریوالن کو اس سال مئی میں رہا کیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ تمل ناڈو حکومت نے تمام مجرموں کی رہائی کی سفارش کی ہے، جس پر گورنر نے کوئی کارروائی نہیں کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ مجرموں نے تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا ہے اور جیل میں ان کا طرز عمل تسلی بخش ہے۔ راجیو گاندھی کے قتل کے مجرم ایس نالینی نے اگست میں سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنی قبل از وقت رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

.

انہوں نے مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا، جس نے ان کی جلد رہائی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منشور ناتھ بھنڈاری اور جسٹس این مالا کی بنچ نے نلنی کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا، "ہائی کورٹ آئین ہند کے آرٹیکل 142 کے تحت سپریم کورٹ کی طرح حکم دینے کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتی۔ عدالت نے قتل کیس کے مجرم اے جی پیراریولن کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

18 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 142 کا اطلاق کرتے ہوئے پیراریولن کو رہا کر دیا، جنہوں نے راجیو گاندھی قتل کیس میں 30 سال سے زیادہ کی قید کاٹی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے