مالیگاؤں شہر کے نوجوان نسل , کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں میں یہ نشے کی لت لگی کیسے ؟

کم عمر لڑکے, لڑکیاں اور بالغ نوجوان کتا گولی,کوڈنگ,ایم ڈی ڈرگس,گانجہ,چرس, بیئر ڈرنک اڈکشن اور ڈپریشن کے ہیں شکار

بیڑی, سیگریٹ, تمباکو, زردہ, گٹکھا, کیمام اور ڈبل کیمام پان تو عام نشہ ہے جسے لوگ شوق کہتے ہیں اور نشہ نہیں مانتے

مالیگاؤں (ایس این انصاری ,فری لانس رائٹر) ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کو مساجد و میناروں کے نام سے جانا جاتا ہے. شہر میں ہر مسلک و فکر کے دینی مدارس, درسگاہوں اور عبادت گاہوں کی کمی نہیں ہے. ایسے دینی مزاج رکھنے والے شہر میں بیڑی, سیگریٹ, تمباکو, زردہ, گٹکھا, کیمام پان اور ڈبل کیمام پان تو عام نشہ ہے. جسے لوگ شوق کہتے ہیں اور نشہ نہیں مانتے ہیں.

گزشتہ پانچ دس سالوں میں شہر کے خاص کر مسلم علاقوں میں نئی نسل جو نشہ کر رہی ہے. اس سے نہ صرف خاندان بلکہ پوری نسل برباد ہو رہی ہے. کن کن چیزوں کا نشہ عام ہوچکا ہے جس میں کم عمر لڑکے , لڑکیاں اور بالغ نوجوان کتا گولی,کوڈنگ,ایم ڈی ڈرگس, چرس, بیئر ڈرنک کے اڈکشن کا پوری طرح شکار ہوچکے ہیں. آج ہزاروں نوجوان کینسر سے خطرناک مہلک نشہ کی لت میں ملوث ہوچکے ہیں. شہر کے غریب طبقے سے لیکر امیر گھرانوں میں نوجوان نسل ڈرگ اڈکشن کا شکار ہوچکی ہے.

واضح رہے ڈرگ اڈکشن کوئی معمولی یا ہلکہ پھلکہ نشہ نہیں ہے۔ اسے نظر انداز کرنا یعنی اس نشے میں ملوث شخص کی پوری زندگی ہمیشہ کیلئے بربادکردینا ہے. ڈرگ اڈکشن دماغ پر اثر کرتا ہے اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم کر دیتا ہے. ڈرگ اڈکشن کے بعد وہ شخص مکمل طور پر ان کی بنی ہوئی خیالی دنیا میں چلا جاتا ہے. اور پھر دوبارہ ڈرگ نہ ملنے کی صورت میں اسے اس نشہ کی طلب یاد آتی ہے. اسے پانے کیلئے وہ کسی بھی حد تک جاسکتا ہے. کرائم کرنا یا کروانا اس کیلئے معمولی کام لگنے لگتا ہے. نشے کی حالت میں کتنا بھی خطرناک جرم انجام دے دیتا ہے.

مالیگاؤں شہر کے نوجوان نسل اور کم عمر لڑکوں میں یہ نشے کی لت کیسے لگی؟ اس سوال کا جواب صرف اور صرف اس نشے میں لت نوجوان کی فیملی ہی بتا سکتی ہے. اور حیرت ہونگی سن کر آپ کو اس ڈرگس ریکٹ میں کاروبار کرنے والے باہر کے یا کوئی دوسرے سماج کے لوگ نہیں بلکہ اپنے ہی شہر کے نامور افراد شامل ہیں. ایسے افراد بھی شامل ہیں جو آج کل وائٹ کالر گھومتے ہیں اور ایسے سیاسی و سماجی افراد بھی حصہ دار ہیں جو نشے میں لت نوجوانوں کو اپنے پاس غلام بنا کر پالتے ہیں. ان کا ہر شوق پورا کراتے ہیں انھیں نشے کی ہر چیز مہیا کراتے ہیں تاکہ وقت آنے پر ایسے نشیڑی نوجوانوں سے کام لیا جاسکے.

شہر میں ماضی میں ایسی خطرناک وارداتیں بھی ہوئیں ہیں جس میں کمر عمر لڑکوں نےکتا گولی کے نشے میں مرڈر کو انجام دیا. نشے کے عادی نوجوانوں کے ہاتھوں میں تلوار اور پستول دیکر لوٹ مار, مار دھاڑ کروائی گئی. بعد ازاں انھیں جیلوں سے خصوصی طور پر ضمانت پر رہا کروایا گیا. شہر کے مختلف شاہراوں پر استقبالیہ پوسٹر اور ریلی نکالی گئی. اب تو حال یہ ہے کہ وائٹ کالر ڈرگ مافیا باقاعدہ اس کاروبار میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اوپر تک پولس انتظامیہ اور ڈرگ سپلائرز کو مینج کر لیا جارہا ہے. شہر میں ڈرگس کی کھپت زیادہ ہونے لگی ہے. سیاسی لیڈران کی خاموشی چہ معنی دارد؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے