انڈے کا کون سا حصہ صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟ جانیں اہم معلومات

انڈے کی زردی میں وٹا من اے، ڈی، ای، کے، بی 6، بی 12، فولک ایسڈ، کیلشیم، کوپر، آئرن، میگنشیم، فاسفورس سمیت زنک اور پینٹوتھینک ایسڈ پایا جاتا ہے۔
اس کو کھانے سے وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے جو ہمیں چست و توانا رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ہماری ہڈیوں کو طاقت دیتا ہے۔


دھوپ میں کام کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھتا ہے۔
یہ زردی آنکھوں کی بینائی کے لئے ضروری ہے، اس کو کھانے سے آنکھیں تیز ہوتی ہیں۔
انڈے کی زردی میں موجود ٹریپٹوفن اور ٹائروسین ، اور امینو ایسڈ دل کے امراض دور کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
یہ غیر صحت بخش ایل ڈی ایل بلڈ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔

• انڈے کی سفیدی:
انڈے کی سفیدی میں پروٹین 4 گرام، 55 ملی گرام سوڈیم، 17 کیلوریز، 3.1 گرام فولک ایسڈ، 3.2 ملی گرام کیلشیم اور 6.3
ملی گرام میگنیشم، فاسفورس 9.4 ملی گرام، 8.53 ملی گرام پوٹاشیم جبکہ کولیسٹرول لیول صفر ہوتا ہے۔ اس سے ہمارا بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے
یہ مائگرین یا سر درد میں مفید ثابت ہوتی ہے۔
اس کو کھانے سے جسم کا کولیسٹرول نارمل رہتا ہے۔
سفیدی جسم کے وزن میں اضافہ نہیں ہونے دیتی۔

• یہ بھی جان لیں کہ انڈے کس طرح کھائے جائیں؟
انڈے آپ ناشتے میں تل کر نہ کھائیں اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو کیونکہ انڈے میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور قدرتی طور پر بھی تیل اس میں پایا جاتا ہے اور فرائی کرنے میں آپ بھی تیل ڈالتے ہیں جس سے یہ ایک بھاری غذا بنتی ہے، لہٰذا ایسے لوگ جو موٹے ہیں وہ انڈہ ابلا ہوا ہی استعمال کریں۔


ناشتے کے علاوہ اگر آپ کھانے کے طور پر استعمال کررہے ہیں تو آپ تلا ہوا انڈہ استعمال کرلیں۔
ایسے لوگ جو ذیابطیس کا شکار ہیں وہ لازمی انڈے کا استعمال کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے