بابری مسجد کے عوض ایودھیا میں بننے والی مسجد توقع ہے کہ آئندہ سال دسمبر تک مکمل ہوجائے گی

لکھنو: بابری مسجد کے عوض ایودھیا میں بننے والی مسجد توقع ہے کہ آئندہ سال دسمبر تک مکمل ہوجائے گی۔ مسجد تعمیر کرنے والے ٹرسٹ نے یہ بات بتائی۔ انڈواسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے سکریٹری اطہرحسین نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ہمیں امید یہ کہ مجوزہ مسجد‘ دواخانہ‘ لنگرخانہ‘ لائبریری اور ریسرچ سنٹر کے نقشہ کو جاریہ ماہ کے اختتام تک ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی منظوری مل جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ دھنی پورایودھیامسجد امکان ہے کہ دسمبر2023 کے اختتام تک مکمل ہوجائے گی جبکہ 5ایکڑ کے پلاٹ پر بننے والا مولوی احمداللہ شاہ کامپلکس بعد میں بنے گا۔

ایودھیا کا رام مندر جنوری2024ء میں بھکتوں کیلئے کھل جائے گا۔مندر اور مسجد کی تعمیر مکمل ہونے کا وقت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اگلاپارلیمانی الیکشن 2024 کے اوائل میں ہونے والا ہے۔ اطہرحسین نے کہا کہ ٹرسٹ‘ مسجد‘دواخانہ‘ لنگرخانہ‘ لائبریری اور ریسرچ سنٹر کی تعمیر بہ یک وقت شروع کرے گا لیکن چھوٹے سائزکی وجہ سے مسجد کی تعمیر پہلے مکمل ہونے کا امکان ہے۔

کوئی ڈیڈلائن نہیں ہے لیکن امید کی جاتی ہے کہ تعمیر ایک سال میں مکمل ہوجائے گی۔مسجد اور کامپلکس کی تعمیر کیلئے فنڈس جمع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

اطہرحسین نے کہا کہ دواخانہ 100بستروں سے شروع ہوگا‘ بعدازاں اسے اپ گریڈکرکے 200بستروں والا بنادیاجائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے