راجیو گاندھی کے 6 قاتلوں کو رِہا کرنے کا سپریم کورٹ کا حکم

سپریم کورٹ نے ملک کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے معاملہ میں جیل میں قید تمام ۶؍مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اگر ان مجرمین کے خلاف کوئی دیگر معاملہ زیر سماعت نہیں ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس ناگرتنا کی بنچ نے کہا کہ تمل ناڈو حکومت نے ان مجرموں کی رہائی کی سفارش گورنر کو بھیجی تھی لیکن گورنر نے ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن اب ہم فیصلہ کررہے ہیں ۔

عدالت نے کہا کہ اس معاملہ میں قصوروار قرار د ئیے گئے پیراریولن کی رہائی کا حکم بقیہ مجرموں پر بھی نافذالعمل ہے۔ یاد رہے کہ کورٹ نے اسی سال مئی میں پیراریولن کو رہا کر نے کا حکم سنایا تھا اور اس کے لئے عدالت نے آرٹیکل ۱۴۲؍ کے تحت اپنے خصوصی اختیار کا استعمال کیا تھا اور اب اس فیصلے کو ان مجرمین پر بھی نافذ کردیا ہے۔سپریم کورٹ نے جن مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے ان میں نلنی سری ہرن، روی چندرن، مروگن، سنتھن، جے کمار اور رابرٹ پائس شامل ہیں۔

ان میں سے نلنی کو فوری طور پر رہا ئی مل گئی ہے ۔دوسری طرف کانگریس نے اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ غیر مناسب اور ناقابل قبول فیصلہ ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہاکہ کانگریس پارٹی واضح طور پر اس فیصلے کو غلط مانتی ہے۔یہ فیصلہ کرتے ہوئے عدالت نے ملک کے جذبات کا خیال نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں سونیا گاندھی کی ان مجرموں کو رہا کرنے کی حمایت سے کانگریس پارٹی اتفاق نہیں کرتی ہے ۔

وہ ان کی ذاتی رائے ہے لیکن یہ قومی حفاظت اور مفاد کا معاملہ ہے۔ جے رام رمیش نے واضح کیا کہ کانگریس پارٹی ان مجرموں کی رہائی کے فیصلے کو چیلنج کرے گی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے