سماج سدھار مہم کا اثر ہوٹل سے بیڑی سگریٹ، گٹکھا اور تمباکو کی فروخت بند

از : مفتی محمد عامر یاسین ملی ( کنوینر برائے کارنر میٹنگ)

گزشتہ تین ہفتوں سے شہر عزیز مالیگاؤں میں ادارہ صوت الاسلام کے زیر اہتمام حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی قیادت میں جاری سماج سدھار مہم کے تحت جگہ جگہ کارنر میٹنگوں کا انعقاد جاری ہے،ہوٹلوں اورچوک چوراہوں پر بیٹھے ہوئے عام لوگوں اور نوجوانوں تک پہنچ کر مہم کے ذمہ داران ان کو نشہ ،خودکشی ، قتل ، ناجائز تعلقات اور سماجی برائیوں کے نقصانات سے آگاہ کر رہے ہیں ۔ اب تک تقریبا 170 مقامات پر کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جاچکا ہے۔ فالحمد للہ علی ذلک

 گذشتہ ہفتے حسن پورہ نورنگ کالونی اور اس کے اطراف کے آٹھ اداروں کے ذمہ داران نے مشترکہ جدو جہد کرتے ہوئے مولانا عقیل احمد ملی صاحب کی قیادت میں سماجی برائیوں کے خلاف بیداری ریلی نکالی،اسی طرح متعدد جگہوں پر کارنر میٹنگوں کے انعقاد کا اہتمام کیا،جس کا مثبت اثر اس طور پر ظاہر ہواکہ مدنی ہوٹل کے مالک محترم عبد الحمید بھائی نے مولانا عقیل احمد ملی صاحب کو بتایا کہ آپ لوگوں نے گذشتہ ہفتے جب میری ہوٹل کے پاس کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا اور قرآن وحدیث کی روشنی میں سماجی برائیوں بطور خاص نشہ کرنے اور نشہ آور چیزوں کی فروخت کے نقصانات سے آگاہ کیاتو اسی دن سے میں نےاپنی ہوٹل سے گٹکا،تمباکو، بیڑی اور سگریٹ کی فروخت بند کر دی ۔ 

قارئین!اللہ پاک کا فرمان ہے : سمجھاتے رہو،سمجھانا ایمان والوں کو نفع دیتا ہے۔ اللہ رب العزت کا یہ ضابطہ ہے کہ وہ کوشش کرنے والوں کی کوشش کو کبھی رائیگاں نہیں کرتا ،بطور خاص اصلاح کے عنوان سے جو محنت کی جاتی ہے اس کے اثرات ونتائج کسی نہ کسی شکل میں ظاہر ہو کر رہتے ہیں ،یہ الگ بات ہے کہ وہ نتائج ہمارے مشاہدے میں نہ آئیں یا ہمیں ان کی خبر نہ ہوسکے۔بہرحال سماج سدھار مہم کے تحت کی جانے والی کوشش کا یہ ایک بہترین نتیجہ ہے ۔ اس کے علاوہ نہ جانے کتنے لوگوں کے دلوں پر کہی گئی باتوں کا اثر ہوا ہوگا اور کن کن افراد نے برائیوں سے توبہ کی ہوگی ! اللہ اعلم


ذکر کردہ واقعہ میں ایک شخص نے عبد الحمید بھائی نے یہ سوچ کر نشہ آور چیزوں کی خرید وفروخت بند کردی کہ نشہ آور چیزوں کو فروخت کرنے اور ان کے استعمال کے نتیجے میں میری قوم کی صحت اور دولت تباہ وبرباد ہورہی ہے۔امید ہے کہ اللہ پاک موصوف کے اس جذبے کو دیکھتے ہوئے ان کے لیے رزق کا کوئی دوسرا بہتر راستہ پیدا کردیں گے۔ دعا ہے کہ دوسرے افراد کو بھی اللہ تعالیٰ یہ توفیق عطا فرمائیں اور وہ بھی نشہ آور چیزوں کی خریدوفروخت بند کردیں تو ہماری قوم کا لاکھوں ،کروڑوں روپیہ ضائع ہونے اور ہمارے نوجوانوں کی صحت برباد ہونے سے بچ جائے۔

نشہ آور چیزوں کا کاروبار کرنے والے افراد سے عرض ہے کہ وہ اس بات کو سمجھیں کہ تجارت کے لیے دو بنیادی شرائط ہیں: پہلی یہ کہ تجارت ایسے مال کی ہو، جو حلال اور لوگوں کے لیے مفید ہو،دوسری شرط یہ کہ ہماری تجارت کا طریقہ درست ہو۔ایسی چیزوں کی تجارت کرنا جس کو حاصل کر کے لوگوں کی جان مال یا عزت وآبرو خطرے میں پڑ جائے، یقیناً درست نہیں ہے اور آخرت میں ایسی تجارت پر اللہ کی جانب سے سخت باز پرس اور پکڑ کا اندیشہ ہے۔ یہ نہ بھولیں کہ اللہ پاک ساری مخلوقات کو رزق دینے والاہے، اگر ہم اس کی مخلوق کی نفع رسانی کے جذبے سے سرشار ہو کر مضر صحت اور نقصان دہ چیزوں کی تجارت سے رک جاتے ہیں تو یقیناً اللہ پاک اس کا نعم البدل اور کوئی دوسرے مفید کاروبار کا دروازہ کھول دے گا اور ایسی جگہ سے روزی عطا کرے گا، جہاں سے ہمارا گمان بھی نہ ہو۔وما ذلک علی اللہ بعزیز
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نشہ کی لت سے ہماری قوم کی حفاظت فرمائے اور ہم سب کو حلال اور فراخ روزی عطا فرمائے آمین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے