معروف صحافی ایم آئی ظاہر کو انٹرنیشنل پیس ایمبیسیڈر ایوارڈ۔

نیی دہلی/جودھپور۔ عالمی ادبی فورم فار پیس اینڈ ہیومن رائٹس کی جانب سے غیر ملکی، سفارتی اور سمندر پار ہندوستانی، سینئر بین الاقوامی کثیر لثانی مشنری صحافی نیوز ریڈر اور اینکر ایم آئی ظاہر کو انٹرنیشنل پیس ایمبیسیڈر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ اقوام متحدہ سے وابستہ اس عالمی تنظیم کے بانی سنتوش کمار بسوا اور صدر ایچ ای ڈیوک کے مطابق، انہیں کورونا کے دور میں این آر آئی/ اوورسیز ہندوستان نژاد بھائیوں اور بہنوں کے انٹرویوز اور امریکی صدارتی انتخابات کے بہترین کوریج کے اعتراف میں ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔جیوذی نے گلوبل آن لائن مشاعرہ ورلڈ ریکارڈ اور پاکستان کے بے گھر افراد۔یہ فیصلہ کیا۔ جیوری نے‌ان کے ‌دلتوں، قبائلیوں، قبائلیوں اور کار لوہار وغیرہ کی شہریت جیسے موضوعات پر مخصوص اور قابل ذکر شراکت پر ان کا نام اس اعزاز وکی لیے چنا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی رجحان ساز، ایک کثیر لسانی شخصیت ظاہر کو اس سے قبل راجستھان ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ کیلگری کینیڈا کی جانب سے بین الاقوامی زبان ساہتیہ سمان، جاگرتی سنستھا کی جانب سے شاہد مرزا گلوبل جرنلزم ایوارڈ، ماکھنلال چترویدی یونورسٹی جھابر مل شرما جرنلزم ایوارڈ، مغربی بنگال اردو اکیڈمی سے جام جہانوما ایوارڈ، مانک النکرن صحافت ایوارڈ، جن کلیان سمیتی نیشنل کورونا واریر ایوارڈ، ویر درگاداس راٹھوڑ ایوارڈ ،رنگ سیوا سمان اور بینک آف بڑودہ راج بھاشا سمان اور اسپرچوئل ایریا انوائرمنٹ انسٹی ٹیوٹ وغیرہ سے نوازا جا چکا ہے۔ وہ ETV اردو یوتھ آئیڈیل شاعر مقابلہ ‘کل اور آییں گے کے میگا فائنلسٹ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ساہتیہ اکادمی کی نوجوان ادیب اسکیم میں شامل رہے ہیں۔

اس کے علاوہ جودھپور میں جے نارائن ویاس یونیورسٹی اور مہاراجہ مان سنگھ بک پبلی کیشنز کے زیر اہتمام بین الاقوامی میرا سیمینار میں ابتدائی اردو کی پہلی شاعرہ میرا پرچہ کا سب سے زیادہ چرچا رہا۔ اسی دوران موہن لال سکھاڈیہ یونیورسٹی ادے پور کی دعوت پر صحافت پر ان کا توسیعی لیکچر بھی سرخیوں میں رہا۔ حیات کے بین الاقوامی مشاعرہ،تانیثیت پر قومی سیمینار میں پڑھے گیے پرچے ک بھی چر جا رہا۔ وہ جودھ پور لٹریچر فیسٹیول، غالب ہفتہ اور تین بار جشن غالب کے کنوینر اور ن ظم بھی رہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے