رکـن اسمبـلی فـاروق شـاہ کی میـعـاد کے تیـن سـال مکمـل..!!

*رکـن اسمبـلی فـاروق شـاہ کی میـعـاد کے تیـن سـال مکمـل..!!**شہـر نے اِن تیـن سـالـوں میں کیـا کھویـا کیـا پـایـا ..!!*✒️ *حلـیـم شمـس الـدین انصـاری ۔۔..!!* ضلع پرمُکھ مجلس میڈیا سیلشہر دھولیہ کی غیور عوام نے اتحاد و اتفاق کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے آزادی کے بعد

شہر کو پہلا مسلم نمائندہ ڈاکٹر فاروق شاہ کے روپ میں چُن کر دیا ۔ اُس نمائندے نے بھی اپنا حق ادا کرتے ہوئے اقلیتی علاقوں میں تعمیر و ترقیاتی کاموں کا وہ سلسلہ شروع کیا جس نے ایک تاریخ رقم کی ۔ تین سال کے مختصر عرصے میں روڈ ، گٹر ، وال کمپاؤنڈ ، عوامی بیت الخلا ، سرکل ، اسٹریٹ لائٹ ، منی بس اسٹیشن ، فُٹ اوور بریج ، دیدہ زیب روشنائی ، آکسیجن پلانٹ ، قبرستان اور درگاہوں

کی تزئین کاری جیسے متعدد تعمیراتی کاموں کو انجام دیکر تعمیراتی کاموں کا وہ جال بچھایا جسے تاریخ کے پنّوں میں سنہری الفاظوں میں لکھا جائے گا ۔ شہر کے علاوہ اطراف کے دیہاتوں کی مسجدوں ، قبرستانوں اور درگاہوں میں بھی ترقیاتی کاموں کو انجام دیا ۔ برادران وطن کے علاقوں میں بھی ترقیاتی کاموں کو انجام دیا جن متعدد مندروں کی تزئین کاری اور روڈ ، گٹر کی تعمیر شامل ہے ۔ ایک طرف ہزاروں راشن کارڈ پر اناج کی فراہمی شروع کرواکر سیکڑوں خاندان کی برسوں پرانی مشکل کو دور کیا تو دوسری جانب اپاہج افراد کو مفت پیلا راشن کارڈ بنوا کر دیا ۔ آنکھوں کا کیمپ منعقد کرکے نظر کے کمزور سیکڑوں افراد کو چشمہ اور دیگر ادویات فراہم کی ۔ اسی طرح شہر مختلف علاقوں میں مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرکے سیکڑوں افراد کو علاج و معالجہ کے ساتھ مفت دوائیاں تقسیم کی ۔ مستری کام کرنے والوں کو تمام لوازمات پر مشتمل کٹ تقسیم کر کے خود کفیل بنایا تو دوسری جانب

پاور لوم مالکان کی میٹنگ بلاکر ریاستی حکومت کی مختلف اسکیموں کو اُن تک پہنچایا اور اپنے کاروبار کو مستحکم بنانے کیلئے فائدہ حاصل کرنے کی گزارش کی ۔ تھری فیس بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر روک لگانے کیلئے اُس وقت کے بجلی محکمہ کے ریاستی وزیر اجیت دادا پوار سے ملاقات کرکے پاورلوم سنعت کی بقاء کیلئے بجلی کی بڑھی ہوئی قیمت کو کم کروایا ۔ کھیل کا میدان ہو یا تعلیمی شعبہ یا سماجی خدمات ہر محاذ پر رکن اسمبلی فاروق شاہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ کرونا کے ایام میں جس وقت ہر آدمی اپنی نفسا نفسی کے عالم میں تھا اس وقت شہر کو مہاماری سے بچانے کیلئے اپنے اہلِ خـانہ اور پارٹی کے ذمہ داروں اور کاریہ کرتاؤں کے ساتھ اپنے جان مال کو ضروت مندوں کیلۓ شرف کرنے کی نیت سے۔ شہر پھر میں راشن کٹ کی تقسیم ، بیرون شہر میں پھنسے ہوئے لوگوں کو اپنی منزل تک لانا ، ریمڈیسیویر کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اپنے جاتی خرچ سے بیرون شہر سے منگوایا ، آکسیجن گیس کے باٹلوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ، کورونا کی جانچ کیلئے سیمپل ناسک بھیجے جاتے تھے جسے دھولیہ سول اسپتال میں شروع کروایا جس کا شہر و بیرون شہر کے سیکڑوں افراد نے فائدہ اٹھایا ،

آکسیجن پلانٹ کے ساتھ ساتھ ہندو سماج میں میت کو جلانے میں آرہی دشواریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر کے دو بڑے امر دھام میں وِدھ شودھانی نصب کروایا ۔ شہریان کی ضروریات کو پورا کرتے کرتے اپنے قندھا سمرتھک بھائی کلیم حاجی کو کھویا ۔ NRC کے وقت شہر میں جاری متعدد اندولن میں حصہ لیا اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے سے ملاقات کرکے ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں ریاستِ مہاراشٹر میں NRC نافذ نا کیا جائے اس طرح کا مطالبہ کیا ۔ کسانوں کے اندولن کی حمایت کرتے ہوئے راستہ روکو اندولن کیا اور حکومت سے کسانوں کے مطالبات منظور کئے جانے کا مطالبہ کیا اسی طرح ST بس محکمہ کے ملازمین کی ہڑتال کو حمایت دی اور متعلقہ وزیر سے ملاقات کرکے ST بس محکمہ کے ملازمین کی مانگوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سرکاری محکموں میں کام کرنے والے ملازمین و افسران کو ساتواں ویتن لاگو کروایا۔شہر کے کئی ہزار بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کی نیت سے اور سنعتکاروں کے کاروبار کے فروغ کیلئے راویر شیوار میں کئی ہزار ایکڑ زمین حاصل کی جس پر MIDC کا قیام ہو اس کیلئے محنت جاری ہے ۔ معزز جج حضرات کے قیام کیلئے سرکاری عمارت کی تعمیر ہو جس کیلئے کوڑوں روپیہ فنڈ حاصل کیا ۔ RTO آفس ، شہید اسمارک ، ادیواسی وکاس بھون ، تمام سرکاری محکمے ایک چھت کے نیچے ، بُدھ وِیہار ، منی امیزمینٹ پارک اور سول اسپتال کی تزئین کاری کیلئے کروڑوں روپیہ کا فنڈ حاصل کیا ۔ KG ٹو PG اسکول کا قیام کر کے تعلیمی میدان میں ملت کے ہونہار بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے قابل ستائش اقدام کیا ۔ اسی طرح اسپتال کی تعمیر اور اُس اسپتال میں مہاتما جیوتی با پھلے جن آروگیہ یوجنا کا نفاذ کرکے غریبوں ، مسکینوں کیلئے مفت علاج مہیا کروایا ۔ حال ہی میں روزگار میلہ کا انعقاد کرکے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار مہیا کروایا ۔ اجتماعی شادی کا انعقاد کرکے سیکڑوں یتیم بچیوں کے گھروں کو آباد کیا اسی کے ساتھ ساتھ شہر کا ماحول سازگار رہے جس کیلئے پولیس محکمہ پر دباؤ بناکر شہر سے فرقہ واریت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ شہر کی ترقی کیلئے تمام سماج اور برادری کو ساتھ لے کر کامیاب نمائندگی کی ۔ اسی کامیاب نمائندگی سے شہر میں بے پناہ

مقبولیت بڑھی جسے فرقہ پرست برداشت نہیں کر سکے اور شہر کی ترقی کو روکنے کیلئے صرف اقلیتی علاقوں کی ترقی کا الزام عائد کرتے ہوئے طرح طرح کی سازشیں تیار کرنے لگے ۔ یاد رہے تعمیر و ترقی پسند کے القاب سے نوازے گئے رکن اسمبلی فاروق شاہ اپنے انتخاب کے روز اول سے دن رات اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ شہر کے اقلیتی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی بازیابی اور ملت کے متعدد مسائل کے حل کیلئے کِس طرح زیادہ سے زیادہ فنڈ حاصل کیا جا سکے ۔ اپنی ان ہی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ریاستی حکومت کے تمام محکموں سے کروڑوں روپیہ کا فنڈ حاصل کر رہے ہیں جس کے ذریعے شہر کے تقریباً تمام علاقوں میں بنیادی سہولیات کی بازیابی کیلئے ترقیاتی کاموں کو انجام دیا جا رہا ہے ۔ حال ہی میں شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے ریاستی حکومت سے 30 کروڑ روپیہ کا فنڈ حاصل کیا تھا جس کے ذریعہ شہر کے تمام اقلیتی علاقوں میں راستہ ، گٹر ، پانی کی پائپ لائن جیسے انگنت ترقیاتی کاموں کو انجام دیا جانا تھا ۔ 30 کروڑ کے فنڈ سے کئے جانے والے تمام کاموں کو دھولیہ مہانگر پالیکا کی منظوری مل چکی تھی اور ٹینڈر بھی جاری ہو چکا تھا ۔ 30 کروڑ کے ان ترقیاتی کاموں کی بدولت دھولیہ شہر کے اقلیتی علاقوں کی کایا پلٹ ہونے والی تھی اور رکن اسمبلی فاروق شاہ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہونے کے قوی امکانات روشن تھے جس سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار تھے ۔ وہ ہر سورت میں رکن اسمبلی فاروق شاہ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور اقلیتی علاقوں کی ہونے والی ترقی کو روکنا چاہتے تھے اسی لئے انھوں ایک سازش کے تحت 30 کروڑ روپیہ کے منظور کاموں پر ریاستی حکومت سے اسٹے آرڈر حاصل کیا ۔ ان سازشوں میں فرقہ پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی عہدیداروں کے علاوہ رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سبھاش بھامرے بھی شامل تھے ۔ فرقہ پرستوں نے اقلیتی علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تو روک دیا لیکن وہ رکن اسمبلی فاروق شاہ کے حوصلے کو نہیں روک سکے ۔ اس حادثہ کے بعد رکن اسمبلی فاروق شاہ ایک نئے جوش و جذبہ کے ساتھ پھر سے اقلیتی علاقوں کی ترقی کیلئے کمربستہ ہوگئے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے