آن لائن رابطوں نے آف لائن رابطوں کی برکتوں سے محروم کردیا !سویرا وہاٹس ایپ گروپ کے باہم ملاقات کے پروگرام سے مفتی محمد عامر یاسین ملی کی مخاطبت

مورخہ ۲۳؍اکتوبربروز اتوار بعد نماز مغرب ساگر فارم ہاؤس (نزد ایکتا ہوٹل) پر سویرا وہاٹس ایپ گروپ کے اراکین کی باہمی ملاقات کا ایک بامقصد اور دلچسپ پروگرام منعقد ہوا ،جس میں گرو پ کے تقریباً سو اراکین شریک ہوئے ،یہاں سب سے پہلے عشاء کی نماز باجماعت ادا کی گئی اور اس کے فوراً بعد باہمی ملاقات اور تعارف کی ایک مختصر نشست رکھی گئی جس کی صدارت جناب کامران انجینئر صاحب نے کی۔

اس موقع پر مولانا عرفان قاسمی صاحب اور جناب پروفیسر عبد الماجد انصاری صاحب نے شرکاء سے مختصراًخطاب فرمایا اورمختلف لحاظ سے عملی جدو جہد کرتے ہوئے اپنے شہر کو مثالی شہر بنانے کی ترغیب دی۔
اخیر میں مفتی محمد عامر یاسین ملی صاحب نے خطاب فرمایا،انہوں نے اپنی مختصر تقریر میں جو مفید اور فکر انگیز باتیں کہیں، وہ گروپ کے تمام ہی اراکین کے لیے سننے کے لائق ہیں ،انہوں نے فرمایا کہ

زمانے میں جدید ذرائع ابلاغ خصوصاً سوشل میڈیا نے جہاں انسانوں کے لیے بہت ساری آسانیاں پیدا کردی ہیں ،وہیں انسانوں کو بہت ساری اخلاقی قدروں سے محروم بھی کردیا ہے ،مثال کے طور پر پہلے لوگ مریض کی عیادت کے لیے چل کر جایا کرتے تھے اوراب سوشل میڈیا پر شفاء کی دعاکا اسٹیکر بھیجنےپر اکتفا کرلیتے ہیں۔


پہلے لوگ جنازے کے ساتھ چل کر قبرستان جایا کرتے تھے اب فون پر معلوم کرلیتے ہیں کہ جنازہ کس وقت قبرستان پہنچے گا اور پھر براہ راست قبرستان پہنچ کرتدفین میں شریک ہوتے ہیں۔


پہلے لوگ علماء کی صحبت میں حاضر ہو کر ان سے دینی مسائل معلوم کیا کرتے تھے، اب سوشل میڈیا کے ذریعے یا فون پر ہی مسائل معلوم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ،حالانکہ باہمی ملاقات اور براہ راست گفتگو میں جو لطف ہے، محبت واپنائیت کا احساس ہے ، اور براہ راست مل کر گفتگو میں جو علمی فائدہ ہے، وہ آن لائن رابطہ سے حاصل نہیں ہوسکتا ،اس لیے ہم لوگوں کو کوشش کرنی چاہیے کہ آن لائن رابطوں کے ساتھ ساتھ آف لائن ملاقات کا بھی اہتمام کرتے رہیں ،حدیث شریف میں اس کی بڑی فضیلت ہے کہ ایک بندہ محض اللہ کی رضا کے لیے دوسرے بندے سے محبت اور ملاقات کرے اور اس سے ملاقات کرے ۔حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
‘’ایک شخص کسی شہر میں اپنے کسی بھائی سے ملنے گیا تو اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ اس کے راستے میں بھیجا، جب وہ فرشتہ اس کے پاس پہنچا تو اس سے پوچھا: کہاں کا ارادہ ہے؟ اس نے کہا: اس شہر میں میرا ایک بھائی رہتا ہے اس سے ملنے جا رہا ہوں۔ اس فرشتے نے پوچھا: کیا اس کا تجھ پر کوئی احسان ہے جسے اتارنے جا رہا ہے؟ اس شخص نے کہا: نہیں!بلکہ میں اللہ تعالیٰ کے لئے اس سے محبت کرتا ہوں۔ فرشتے نے کہا: مجھے اللہ تعالیٰ نے تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ تجھے بتادوں کہ اللہ تعالیٰ بھی تجھ سے اسی طرح محبت فرماتا ہے جس طرح تو اس کے لئے دوسروں سے محبت کرتا ہے۔
( مسلم، کتاب البرّ والصلۃ والآداب)

دوسری بات مفتی صاحب نے یہ کہی کہ
ہم لوگوں کو آن لائن سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ آف لائن سرگرمیاں(یعنی زمینی سطح کے کام) بھی انجام دینی چاہیے ،مثال کے طور پر ہر شخص اپنی اپنی فیلڈ اور اپنے علم وہنر کے راستے دوسروں کو عملی طور پر فائدہ پہنچانے کی کوشش کرے،جو ٹیچرس ہیں وہ مسلمان طلبہ کی تعلیمی لحاظ سے رہنمائی کریں ،اسی طرح جو کاروباری افرادہیں وہ بے روزگار لوگوں کو کاروبار سے جوڑنے اور ان کو اپنے تجربات سے آگاہ کرنے کی جدوجہد کریں ، اگر تمام افراد محض اپنے گروپ کے ضرورت مندلوگوں کو عملی لحاظ سےفائدہ پہنچائیں تو یقیناً یہ ایک اہم خدمت شمار ہوگی اور ہمار اشمار بھی بہترین لوگوں میں ہوگا۔حدیث شریف ہے: بہترین شخص وہ ہے جو دوسروں کو نفع پہنچائے۔

تیسری بات مفتی صاحب نے یہ عرض کی کہ سوشل میڈیا اور موبائل کا استعمال بوقت ضرورت اور بقدر ضرورت کریں،اسی طرح وہاٹس ایپ پر کوئی بھی مسیج شیئر کرنے سے پہلے ضرور غور کریں کہ کیا میرے لیے یہ میسج کرنا ضروری ہے؟ اسی طرح اس بات پر بھی غور کریں کہ مسیج کو کس انداز میں شیئر کیا جائے؟انہوں نے بتایا آج کل سوشل میڈیا پر جھوٹ ،بد اخلاقی، بد تمیزی،ایک دوسرے کا مذاق اڑانا ،ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنا ،ایک دوسرے کے عیب کو کھولنا اس طرح کے گناہ عام ہیں،اور کل قیامت کے دن یقینا بہت سارے انسان ان گناہوں کی وجہ سے اللہ کی پکڑ کا شکار ہوسکتا ہیں،۔انہوں نے مزید کہا کہ انسان کی تحریر اور اس کی باتیں ،اس کے اخلاق وکردار اور اس کی تربیت کی ترجمان ہوتی ہیں، اس لیے کوئی میسج کرنے اور کسی کو جواب دینے سے پہلے ہمیں اچھی طرح غور وفکر کرلینا چاہیے کہ کہیں ہماری گفتگو یا میسج سے کسی کی دل آزاری اور رسوائی نہ ہو۔

اخیر میں انہوں نے سویرا گروپ کے ایڈمینس اور تمام اراکین کو اس پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے گروپ کے تئیں اپنی وابستگی اور اپنائیت کا اظہار کیا اور بتایا کہ بہت ایسے وہاٹس ایپ گروپس ہوتے ہیں جن میں ایسے سنجیدہ ، تعلیم یافتہ اور ہنرمند افراد ہوں۔ انہوں نے گروپ ایڈمین نعیم سویرا صاحب کی اس بات پر سراہنا کی کہ وہ اچھی خاصی جانچ پڑتال کے بعد ہی کسی کو گروپ میں شامل کرتے ہیں۔موصوف نے گروپ کو مزید مفید، فعال اور بامقصد بنانے پر زور دیا نیز فضل پوسٹ اور سوشل میڈیا کے بےجا استعمال سے بچنے کی تاکید کی۔
تمام ہی حاضرین نے مفتی صاحب کی باتوں کو توجہ کے ساتھ سنا ،پروگرام کے بعد تمام ہی شرکاء کے لیے پرتکلف عشائیہ کا نظم کیا گیا تھا، الحمد للّٰہ! بہت ہی خوشگوار ماحول میں اس تقریب کا اختتام ہوا۔ نظامت کے فرائض جناب زاہد امین سر نے بخوبی انجام دیئے۔

رپورٹ: مفتی محمد مدثر ملی سیفی.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے